Thursday 10 August 2017

انرجی و کولڈ ڈرنکس پر بابندی۔ شکریہ شہباز شریف By M Tahir Tabassum Durrani

انرجی و کولڈ ڈرنکس پر بابندی۔ شکریہ شہباز شریف


ہمارے پیار ے آقا کریم حضرت محمد ﷺ کا ارشا د پاک ہے ۔(تم سب نگران ہواور تم میں سے ہر ایک سے اس کے ماتحت افرادکے بارے میں پوچھا جائے گا۔بادشاہ نگران ہے اس سے اس کی رعایا کے بارے پوچھا جائے گا۔آدمی اپنے اہل و عیال کا نگران ہے اس سے اس کے اہل و عیال کے بارے میں پوچھا جائے گا۔عورت اپنے خاوند کے گھراور اولاد کی نگران ہے اس سے ان کے بارے پوچھا جائے گا۔ ) کسی بھی ملک یا قوم کی ترقی کا راز صرف اور صرف اچھی اور معیاری تعلیم میں پنہاں ہے۔ ایسی قومیں کبھی ترقی کی منزلوں کو نہیں چھو سکتیں جو تعلیم سے عاری ہو۔معیار ی اور سستی تعلیم کو عام کرنا ریاست کے فرائض منصبی کی خاصہ ہیں اور تعلیم حاصل کر نا ہر مرد عورت پر فرض قرار دیا گیا ہے۔
پاکستان کو معرض وجود میں آئے 69 سال 11 ماہ کا طویل عرصہ بیت گیا لیکن تعلیم کا نظام درست نہ ہوسکا اس کا یہ مطلب نہیں کہ تعلیم کے میدان میں پاکستان بالکل زیرو ہے وقت کے ساتھ ساتھ اس نظام میں تبدیلیاں اور بہتری کی کوششیں جاری رہی ہیں اس کے باوجود ایک خاص بات جو طالبعلموں پر سوار رہی ہے وہ ایک دہری زبان ، یعنی گھر یا ہر اردو جبکہ سکولوں میں انگریزی زبان کا استعمال۔ جس کی وجہ سے نہ اردو سیکھ سکے نہ انگریزی زبان۔ نوے کی دہائی کی بات کی جائے تو سکول جانا سب سے مشکل کا م ہوتا تھا سرکاری سکولوں میں ماسٹر صاحب کی ڈنڈوں کا خوف پھر کتابوں کا بوجھ اور اس کے ساتھ ساتھ سکول کی عمارتوں کا فقدان اور کھلے میدان میں تعلیم حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ تھا اور زیادہ تر بچے ماسٹر کے ڈنڈوں کے خوف سے سکول جاتے سے کتراتے تھے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ پاکستان میں تعلیم کا معیار گرتا چلا گیا اور جہالت بڑھتی گئی۔کہاوت مشہور ہے اگر ایک سال کی منصوبہ بندی کرنی ہے توفصلیں اگاؤ، اگر پوری صدی کی منصوبہ بندی کرنی ہے تودرخت لگاؤ اوراگر ہزا ر سال کی منصوبہ بندی کرنی ہے توتعلیم پر سرمایہ کاری کرو۔2005ء میں پنجاب کے تمام سرکاری سکولوں میں مار نہیں پیار کا قانون پاس ہوا تا کہ بچوں کے اندر جو ڈنڈوں کا خوف ہے اور اس خوف کی وجہ سے وہ سکول جانے سے گھبراتے جس کی وجہ سے معاشرے میں بگاڑ اور جہالت جنم لیتی ہے وہ خوف ختم کرنا ہے ۔ اس قانون کے بعد یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ بچوں میں سکول جانے کا شوق بیدار ہوا ہے اور تعلیم کی میدان میں کافی ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔
پنجاب حکومت شروع دن سے ہی پنجاب میں ترقیاتی کاموں پر توجہ دے رہی ہے اور بحرانوں سے نکالنے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔پنجا ب حکومت نے سکولوں میں مفت کتابیں تقسیم کرنے کا وعدہ پورا کیا تا کہ متوسط خاندان کے لوگ اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں اور بچے تعلیم کے میدان میں اپنا نام پیدا کر سکیں۔ہونہار طالبعلموں کی حوصلہ افزائی کے لیے کبھی سولر پینل کی تقسیم کبھی زیور تعلیم پروگرام کے تحت وظیفہ جات کبھی گرین کارڈ کے ذر یعے سفری سہولتیں اور کبھی لیپ ٹاپ دے کے حوصلہ افزائی کی تا کہ طالبعلم کو تعلیم کے میدان میں کوئی دشواری پیش نہ آئے اور طالب علموں کو تعلیم کے حصول میں دلچسپی پیدا ہو تاکہ ملک و قوم ترقی کی منزلوں کو چھوئے ۔میاں شہباز شریف ایک وفا شعار اور خدمت گذار انسان ہیں وہ غریبوں کے دکھ درد کو سمجھنے والا انسان ہے ۔حال ہی میں حکومت پنجاب نے فو ڈ اتھارٹی کے محکمے کو فعال کیا اور پنجاب کے بڑے بڑے ریسٹورینٹس پر چھاپے مار کر صحت کے اصولوں کے منافی ہوٹلوں کے مالکان کو بھار بھر کم جرمانے کیے اور ایسے تمام لوگوں کو قرار واقعی سزائیں بھی دلوائیں تا کہ ایک مکمل صاف ستھرا معاشرہ قائم ہو سکے ۔حفظان صحت کے منافی اور کیمیکل و ملاوٹ شدہ من و من دودھ ضائع کیا، حفظان صحت کے منافی کئی من مھٹائیاں تلف کرائیں تا کہ معاشرے سے گندگی کو صاف کر کے صحت مند معاشرہ تشکیل دیا جا سکے۔
پہلے وقتوں میں مائیں اپنے بچوں کو سکول جاتے ہوئے گھر کا صاف ستھرا صحت مند کھانا سکول بیگ میں ساتھ رکھتیں تھیں جس سے بچے کی نشو نما بھی اچھی ہوتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ماؤں کا رویہ بھی تبدیل ہوتا گیا اور بچے سکول کی کینٹین سے استفادہ حاصل کرنے لگے چونکہ ہمارے سکولوں میں بھی بھیڑ چال چلی جاتی ہے سکول تعلیم کے لیے کم اور کاروباری مراکز زیادہ بن گئے ہیں جن کا مقصد بچوں کو معیاری تعلیم نہیں بلکہ معیاری فیسوں کو حصول ہے۔سکول کی کینٹین پر ایسی تمام اشیاء موجود ہوتی ہیں جو کم عمر بچوں کی صحت پر براہ راست منفی اثرات مرتب کرنے میں اہم کر دار ادا کرتی ہیں۔غیر معیاری کولڈ ڈرنکس، پا پڑ،چپس ، کیچپ، غیر معیاری گھی جس میں مختلف چیزیں تلی جاتی ہیں وہاں پر موجود ہوتی ہیں۔ ڈاکٹرز کی رپورٹس کے مطابق ایسی تمام چیزیں بچوں کی ہڈیوں کی کمزوری ، نظر کی کمزوری اور یادداشت کی کمزوری کا باعث بنتی ہیں جس سے یہ قوم کے معمار جنہوں نے کل ملک کی باگ ڈور سمبھالنی ہے ان کو وقت سے پہلے ہی اتنا کمزور کر دیا جاتا ہے جس سے کمزور معاشرہ پیدا ہونے کا امکان ہے۔ ایسے نوجوان جو کم عمری میں ایسی چیزوں کا استعمال کر تے ہیں کولڈڈرنکس کا بے دریغ استعمال بڑی عمر میں مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں۔
حال ہی میں حکومت پنجاب نے ایک اور معیاری اور انقلابی قدم اٹھایا ہے جس کے تحت پنجاب بھر کے تمام تعلیمی اداروں میں انرجی کولڈ ڈرنکس پرمکمل پابندی عائد کر دی ہے یقیناًیہ ایک مثبت قدم ہے جس کی جنتی تعریف کی جائے کم ہے کیوں کہ کاربو نیٹڈ کولااور انرجی ڈرنکس میں موجودفاسفورک ایسڈ اور کیفین بچوں کی نشونما خاص کر بچوں کی ہڈیوں کے لیے بہت نقصان دہ ہے چھوٹی عمر میں کولڈڈرنکس کا استعمال بڑی عمر میں کینسر اور شوگر جیسے مہک امراض کی وجہ بن سکتا ہے۔حکومت پنجاب نے پنجاب بھر کے تمام سر کاری و غیر سرکاری ، سکول، کالج ، یونیورسٹیز ، کوچنگ سنٹر ز اور اکیڈمیز میں کاربو نیٹڈ کولااور انرجی ڈرنکس پر مکمل پابند ی عائد کر دی ہے اور اس پر سختی سے عمل در آمد کرایا جائے گا۔اور متعلقہ اداروں کہ متنبہ کیا ہے اگر کسی نے اس قانون کی خلاف ورزی کی اس کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے گی۔ہم بطور عوام میاں محمد شہباز شریف کا شکریہ ادا کر تے ہیں جنہوں نے یہ انقلابی قدم اٹھایااور ہم امید کرتے ہیں وہ مستقبل میں بھی قوم کے معماروں کا یونہی خیال رکھتے رہیں گے

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنی رائے دیں ۔اور دوست احباب سے شئیر کریں۔

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Please post your comments

شکریہ ۔