Monday 12 June 2017

پنجاب سیف سٹی منصوبہ عصر حاضر کی اہم ضرورت. by M Tahir Tabassum Durrani



پنجاب سیف سٹی منصوبہ عصر حاضر کی اہم ضرورت

1973ء کا آئین جمہوری وفاقی اور عوامی امنگوں کا آئینہ دار ہے۔آئین کے مطابق اقتدار اعلیٰ کا مالک صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہے اہل اقتدار پابند ہیں کہ وہ اللہ تعالیٰ کے احکامات کے مطابق ملک کا نظام چلائیں۔اس سے رو گردانی کرنے والا اللہ کے نزدیک مجرم ہے حکومت وقت کی یہ زمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنی عوام،قوم جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے اور اس مقصد کے لیے ہر ممکن وسائل بروے کار لائے۔ اس میں کوئی شک نہیں وطن عزیز کو امن و امان کے حوالے سے بہت سی مشکلات کا سامنا ہے اور حکومت وقت کو ان حقائق کابخوبی ادراک بھی ہے ۔
اندرونی اور بیرونی اختلافات اور خلفشار کی وجہ سے نہ صرف ملک میں معاشی ترقی میں روکاوٹ کا سامنا ہے بلکہ سلامتی کے حوالے سے بھی مسائل کا سامنا ہے اور بعض انتہا پسند عناصر سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت منفی سرگرمیوں کے ذریعے کمزور کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ حکومت وقت ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے بھر پور انداز میں کوشش کر رہی ہے اس سلسلے میں چینی صدر نے بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ ملکی استحکام اور عوام کی جان و مال کے لیے پاکستان کی بھر پور حمایت کرنے کا اعلان کیا ۔
جلا وطنی کاٹنے کے بعد جب محمدنوازشریف وطن واپس لوٹے تو عدلیہ کی آزادی کی تحریک کا حصہ بنے اور فوجی آمر کو ہٹانے میں اپنا کردار ادا کیا اور وطن عزیز کو ایک آمر سے آزاد کرایا اور جمہوریت کی فضا کو قائم کیا ۔ ایک منتخب وزیر اعظم سے اس کے حکومت چھین لی جائے اس کے بعد اس کو ملک بدر کر دیا جائے ملک بدری جیسی سزا کی تکلیف بھی وہی جان سکتا ہے جس پر یہ ظلم ڈھایا گیا ہو۔ زندگی کی اہمیت کا اندازہ وہی لگا سکتا ہے جس نے موت کو اپنے قریب سے دیکھا ہو۔ اقتدار سے قید کا فاصلہ اتنی سبک رفتاری سے طے کیا ہو حقیقی معنوں میں وہی محسوس کر سکتا ہے جس پر بیتی ہو۔
پنجاب آبادی کے لحاظ سے پاکستان کا بڑا صوبہ ہے دوسرے صوبوں کی نسبت اس کے مسائل بھی زیادہ ہیں۔ لیکن حکومت پنجاب نے اقتدار سمبھالنے سے لیکر اب تک صوبہ پنجاب کو بلکہ پورے پاکستان بحرانوں سے نکالنے کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا کر کوشش کر رہی ہے۔ حکومت عسکری قیادت کے ساتھ مل کر ملک کو بد امنی اور دیگر حفاظتی اقدامات کر رہی ہے حال ہی میں ایک ایسا شاندار منصوبہ شروع کیا ہے جس کی نظیر نہیں ملتی۔
پنجاب کی عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لیے ایک خوبصورت منصوبہ جس کا نام پنجاب سیف سٹی اتھارٹی Punjab Safe Cities Authority (PSC ہے۔ یہ منصوبہ حکومت پنجاب کے زیر سایہ مکمل ہوگااور اس منصوبہ کی نگرانی بذات خود جناب خادم اعلیٰ پنجاب کریں گے۔ یہ منصوبہ پنجاب کے بڑے شہروں میں شروع کیا ہے ابتدائی طور پر یہ منصوبہ لاہور میں شروع کیا ہے ا س کے بعد یہ منصوبہ دوسرے بڑے شہروں جن میں ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالا، سرگودھا میں شروع کیا جائے گا۔ یہ منصوبہ حکومت پنجاب نے ایک معروف کمپنی ہواوے (HUAWEI) کے ساتھ مل کر مکمل کری گی۔ پاکستان اور ہواوے کے درمیان اپنی نوعیت کا یہ پہلا منصوبہ ہے۔
اکتوبر 2016 ء میں شروع ہونے والا یہ منصوبہ پنجاب سیف سٹی اتھارٹی انشا ء اللہ 2017ء میں مکمل ہو جائے گا۔
صوبہ پنجاب کے 6(چھ) بڑے شہروں میں 44ارب کی لاگت سے پنجاب سیف سٹی اتھارٹی پروگرام کا آغاز ہو چکا ہے ۔ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالا، سرگودھا اور بہاولپور کی سکیورٹی کو جدید انداز میں تشکیل دیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں لاہو ر پر 13 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ ہوگی۔ اور جدید ترین ٹیکنالوجی کے تحت ایک جامع نظام پر عمل درآمدکیا جائے گا۔لاہور میں ہونے والا یہ منصوبہ جون 2017ء تک مکمل ہو جائے گا۔
لاہور میں مال روڈ پر سیف سٹی منصوبہ کے تحت جدید ترین کیمروں کی تنصیب کا عمل جاری ہے اور رواں ماہ مکمل ہو جائے گا۔ ان کیمروں کی مدد سے لاقانونیت کی سر کوبی ہوگی، ٹریفک مسائل سے کافی حد تک چھٹکارا ملے گا، جو لوگ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہیں ان کوروکنے میں مدد ملے گی۔پولیس اور عوا م کے درمیان چالان پر اکثر جھگڑے رونما ہو جاتے ہیں اس منصوبے کے تحت ان مسائل پر بھی قابو پانا آسان ہو جائے گا۔ خودکار سسٹم کے تحت گاڑیوں کا چالان ہوگا ، گاڑیوں کی نمبر پلیٹس حکومت کی طرف سے جاری کردہ نمونہ جات کے مطابق ہونگی ان نمونہ جات کے علاوہ نمبر پلیٹس کو جعلی اور غیرقانونی تصور کیا جائے گا۔ جعلی نمبر پیلیٹس استعمال کرنے والے اور بنا کر دینے والے دونوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ان قوانین پر عمل درآمد کے لیے سٹی ٹریفک پولیس، ضلع پولیس اور محکمہ(Excise &Taxation ) ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مشترکہ کاروائی کرتے ہوئے بغیر نمبر پلیٹس والی گاڑیوں کے خلاف سخت کاروائی کرتے گرفتار بھی کریں گے اور ان کے خلاف مقدمات درج ہوں گے۔
منصوبہ کی تقریب میں خادم علی نے کہا تھا پنجاب پہلا صوبہ ہے جہاں ایسے منصوبہ جات پایہ تکمیل تک پہنچیں گے تاکہ صوبے کی عوام کو ریلف ملے اورلوگوں کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔ اس منصوبہ کے تحت8 ہزار جدید کیمرے لاہور میں 3400 اہم مقامات پر نصب کرائے جائیں گے جب کہ اسلام آباد میں 2ہزار کمیرے نصب کیے جایں گے۔اس منصوبہ کی مدد سے جرائم پیشہ افراد کی حوصلہ شکنی ہوگی اور جرائم کی روک تھام میں اہم کردار ادا کریں گے۔ دیگر شہروں میں بہاولپور پر 5.6 ارب روپے خرچ ہوں گے۔ فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی، ملتان اور سرگودھا میں باالترتیب9.2 ارب، 7.8ارب،9.2 اور 5.5 ارب روپے خرچ ہونگے۔ملک میں امن و امان کی کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے حکومت پنجاب کی اس منصوبہ کی عصر حاضر میں اشدضرورت تھی ۔ لاہور کے علاوہ دوسرے شہروں میں اس منصوبہ کی تکمیل کے بعد جرائم کی روک تھام اور ٹریفک کے مسائل پر قابوپانے میں بہت زیادہ مدد ملے گی۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنی رائے دیں ۔اور دوست احباب سے شئیر کریں۔

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Please post your comments

شکریہ ۔