Thursday 6 April 2017

اورنج لائن ٹرین حکومت پنجاب کا انقلابی منصوبہ bye M Tahir Tabassum Durrani



اورنج لائن ٹرین حکومت پنجاب کا انقلابی منصوبہ
سورۃ النشرہ آیت نمبر 5 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے : تو بے شک دشواری کے بعد آسانی ہے ۔اس آیت کریمہ کے روشنی میں اگر دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ جب کوئی انسان کسی کام کو کرنے لگتا ہے تو شروع میں مشکلات اور دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اگر انسان مسمم ارادے اور نیک نیتی سے کسی کام میں لگا رہے تو کامیاب ضرور ہوتا ہے ۔ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے شروع دن سے ہی ملک پاکستان کے ساتھ زیادتیوں کے سلسہ جڑا ہوا ہے، پاکستان کو اللہ تعالی نے آج تک شاد و آباد کھا ہوا ہے اور انشاء اللہ رہتی دنیا تک زندہ و جاوید رہے گا۔ 
پنجاب پاکستان کا سب سے بڑا آبادی والا صوبہ ہے اور اس کے مسائل بھی اسی حساب سے بہت زیادہ ہیں لیکن پنجاب حکومت اپنے تمام تر وسائل انتہائی نیک نیتی ایمانداری اور دیانتداری سے استعمال میں لا کرعوامی فلاح کے منصوبوں پر خرچ کر رہی ہے ۔عوامی مسائل کے حل کے لیے ہسپتال، سکولز، سڑکیں اور بجلی کے بحران کو ختم کرنے کے لیے بھر پور انداز میں کوشاں ہے ۔یقیناًجہاں پھول ہوں وہیں کانٹے بھی ہوتے ہیں ، لیکن جب آسانی حا صل کرنی ہوتو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیوں کہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہوتی ہے۔ سورۃ الرعد آیت نمبر 11 میں اللہ جلہ شانہ‘ انسان سے مخاطب ہوکر فرماتے ہیں(بے شک اللہ کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ خود اپنی آپ کو نہ بدل ڈالے)اس آیت کریمہ سے ہمیںیہ سبق ملتا ہے کہ انسان کو اپنے حالات بدلنے کے لیے ہمیشہ محنت کرتے رہنا چاہیے کیونکہ جب تک انسان محنت نہیں کرتاوہ اپنے حالات نہیں بدل سکتا۔ اگر حکومت پنجاب کی بات کی جائے تو وہ تما م تر وسائل بروئے کار لا کر ملک و قوم کی حالت بدلنے کی بھر پور کوشش کر رہی ہے۔ صوبہ پنجاب کا ایسا بہادر لیڈر، مدبرانہ صلاحیتوں کا مالک عوام دوست رہبر ہر وقت صوبے کے مسائل سے لڑنے کے لیے تیار رہتا ہے ۔ رمضان میں سستے رمضان بازاروں کا قیام اور عام دنوں میں اتوار بازار کا قیام تا کہ عوام سستے اور معیاری اشیاء کو خرید سکیں۔ طبی سہولتوں کے لیے ہسپتالوں کے اندر کام، سکولوں کے لیے فنڈز کا اجرء اولین ترجیح ہے۔ صوبے میں ایک تاثر یہ دیا جا رہا ہے کہ حکومت پنجاب کی ساری توجہ لاہور ،فیصل آباد ، گوجرانوالا پر دی جا رہی ہے جبکہ جنوبی پنجاب کو یکسربھلا کر سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہے یہ محض تعصب اور بغض ہے ، میٹروبس ملتان کا کامیاب منصوبہ الحمداللہ پایہ تکمیل تک پہنچا ، جنوبی پنجاب کی بیٹیوں کے لیے زیور تعلیم پروگرام، صاف پینے کے پانی کے فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب جنوبی پنجاب کی عوام کے ساتھ محبت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ 
ؒ لاہور پنجاب کا دل ہے اور ٹریفک کے مسائل سے دوچار ہے ان مسائل کے حل کے لیے حکومت پنجاب نے عملی اقدامات کی ایک مثال قائم کر رکھی ہے آئے روز ٹریفک کے مسائل کے لیے بے پناہ منصوبوں پر کا م کیا ہے شروع میں کھودائیوں کی وجہ سے بے شک مشکلات کا سامنا رہتا ہے لیکن یہ وقتی مشکلات ہیں جیسے ہی یہ منصوبہ جات مکمل ہوتے ہیں فائدہ عوام کوہی ہوتا ہے۔لاہو ر میں سگنل فری نظام نہ صرف متعارف کرایا بلکہ اس وقت بہت سی شاہرات پرٹریفک روان دواں ہے۔ حکومت پنجاب نے ایک بے مثال منصوبے کی بنیاد رکھی ہمیشہ کی طرح ملکی ترقی کے دشمن اس منصوبے میں بھی روکاوٹ بنے اور منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا۔ دنیا بھر میں جہاں ٹریفک کے مسائل ہوں اُن کے حل کے لیے میٹرو بس ، ٹرانزٹ ریل جیسے منصوبے ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے بہترین سمجھے جاتے ہیں۔ حالا نکہ تنقید کرنے والے خود ایسے منصوبہ جات شروع کر رہے ہیں۔ پاکستان میں ریل کا ادارہ حکومتی ادارہ ہوتا ہے جو کہ آمدورفت میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔ مسافروں کی مسافت ہو یا پھر ترسیل سامان ، پاکستان ریلوے سستا ترین زریعہ آمدورفت گنا جا تا ہے۔ پہلی مرتبہ 13 مئی 1861ء کو کراچی سے کوٹری تک عام لوگوں کے لیے ریلوے لائن کھولی گئی تھی، 1885 ء میں ریلوے کی چار شاخوں کو ملا کر ایک کمپنی سکنڈے پنجاب اور دہلی ریلویز بنا دی گئی جسے انڈین سکریٹری آف اسٹیٹ نے خرید لیا۔ صوبہ پنجاب کے بڑے شہر یعنی لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین پراجیکٹ معرض وجود میں آیا جو کہ پاکستان اور چین اقتصادی راہداری منصوبے کا ایک حصہ ہے اور پاک چین دوستی کی ایک عظیم مثال قائم ہوئی۔ یہ منصوبہ ملک کی تاریخ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا ، پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہو گا کہ بین الاقوامی معیار کا سفر لاہور کی عوام کو شہر کے اندر میسر ہوگا، ایک تقریب میں میاں شہباز شریف نے چین کے ساتھ میٹرو ٹرین چلانے کے منصوبے کے معاہدے کو تاریخی قراردیتے ہوے کہا کہ میٹرو ٹرین منصوبہ ملک کی تاریخ میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔ اور عوام کو جدید اور بہترین سفری سہولتیں میسر آیں گی۔ میٹرو ٹرین منصوبہ آمدورفت کے نظام میں انقلاب برپا کر دے گا۔اورنج لائن منصوبہ کی نگرانی اس کی کنسٹرکشن اور ڈیزایننگ ایک مشہور چینی کمپنی کرے گی اور حکومت پنجاب کمپنی کو ہرممکن مدد فراہم کرے گی اس منصوبے کی سب سے مزے کی بات یہ ہے تعمیر و تکمیل کے بعد کا مکمل انتظام و انصرام بھی چین خود کرے گا۔بے شک چین کی قیادت کے بغیر ایسا شاندار منصوبہ جس کی پہلے کبھی نظیر نہیں ملتی ممکن نہ تھا۔
ٹرین کے سپیڈ80کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گی یہ ٹرین26 اسٹیشنز سے گذرتی ہوئی اپنی منزل کی طرف گامزن رہے گی۔ 2 اسٹیشنز زیر زمین ہوں گے جوکہ چینی کمپنی کے مطابق بین الاقوامی طرز تعمیر کے خوبصورت دیدہ زیب ہوں گے۔یہ تاریخ ساز منصوبہ لاہور کے سبھی علاقوں کو جوڑتا ہوا ڈیرہ گجراں سے شروع ہو کر علی ٹاؤں رائے ونڈ روڈ تک جائے گا ۔27.1 کلو میٹر کا یہ فاصلہ 45 منٹس میں طے ہوگا۔اس منصوبے کی خوبصورتی یہ ہے کہ 4.25 کلومیٹر کا ٹریک ایلویٹیڈ یعنی معلق ہوگا منصوبہ کے تحت ہر گھنٹہ میں 10 ہزارمسافر اس آرام دہ اور معیاری سفر ی سہولت سے مستفید ہونگے۔ یہ ٹرین روزانہ صبح 5:30 سے رات 11:00 بجے تک جو تقریباََ 18 گھنٹے بنتے ہیں سفر ی سہولت فراہم کرے گی۔ اس کے کرائے کا حتمی فیصلہ ابھی تک نہیں ہوا لیکن امید کی جاتی ہے عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہوگا۔ ٹرین کی سہولت ہر آدھ گھنٹہ بعد میسر آئے گی۔ یہ عوام دوست منصوبہ 27ماہ میں مکمل ہونا تھا لیکن ملک اور ترقی کے دشمن اس میں روکاوٹیں کھڑی کر کے اس منصوبے کہ نقصان پہنچانے میں سرگرم عمل ہوگئے لیکن حکومت پنجاب نے منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہچانے میں ہر ممکن کوشش جاری رکھی ہوئی ہے۔یہ منصوبہ تیزی سے تکمیل کے مراحل طے کر رہاہے اس وقت 7 کلومیٹر ایلو یٹیڈ ٹریک مکمل ہو چکا ہے اور7 اسٹیشنز بھی مکمل ہو چکے ہیں ان پر پٹری بچھانے اور دیگر الیکٹریکل و میکنیکل کام جاری ہے جو کہ ایک خوش آئندبات ہے ۔تمام محکمے جو اس منصوبہ سے وابستہ ہیں محنت ،ایمانداری اور لگن سے کام کر رہے ہیں۔
اس عوام دوست منصوبے کے تحت روزانہ کی بنیاد پر 2,50,000(دو لاکھ پچاس ہزار)مسافر سفر کریں گے۔ حکومت پنجاب کا یہ ایک تاریخی اور بے مثال منصوبہ ہے وقتی طور پر اس منصوبے کی وجہ سے عوام کو پریشانی کا سامنا ہے لیکن اس کے مکمل ہونے پر فائدہ بھی ہم عوام کوہوگا۔ اس منصوبے کے تحت نہ صرف ٹریفک کے مسائل پر قابو پایا جا سکے گا بلکہ سستے آرام دہ اور معیاری سفر کی سہولت بھی میسر آئے گی۔

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنی رائے دیں ۔اور دوست احباب سے شئیر کریں۔

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Please post your comments

شکریہ ۔