Thursday 26 November 2015

میرا اسلام تو جنگ کے اصولوں میں بھی حکم دیتا ہے ۔۔۔۔پھل دینے والے درخت ، ضیعف انسان بچے عورتوں کو نہ مارو، مگر یہ کیسا معاشرہ ہے جس میں ہم زندہ ہیں جہاں جنگل کا قانون بھی نہیں ، ہم تو درندوں سے بھی آگے کی ڈگری لے چکےہیں ، ڈوپتے کو سہارہ دینے کی بجاے فوٹو شوٹ ک ر ہے ہوتے ہیں اتنے تو شاید حیوان بھی بے حس نہیں ہونگے جتنے ہم نام کے انسان ہو چکے ہیں۔کہنے کو جمہوریت اصل میں لا قانونیت کو بچانے کا ڈھنگ ہے آج ایک ماں کو انصاف کی کمی نہیں بلکہ اسے اپنی عزت و ناموس کی بھی فکر ہے۔ جس معاشرے میں   بہنوں کی عزتیں محفوظ نہ ہوں وہاں نمازوں کی درستگی کی ضرورت نہیں بلکہ معاشرے کو ٹھیک کرنے اور ایسے نظام کوجڑسے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔طاہر درانی

0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنی رائے دیں ۔اور دوست احباب سے شئیر کریں۔

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Please post your comments

شکریہ ۔